:حدیث 01
حضرت جابر بن عبد اللہ رَضِیَ اللهُ عَنْهُ سے روایات ہے کے رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا “جس نے ماہِ رمضان کو پایا اوراس نے روزے نہ رکھے وہ شخص شکی (یعنی بدبخت) ہے ، جس نے اپنے والدین یا ان میں سےکسی ایک کو پایا اوران کے ساتھ اچھا سلوک نا کیا وہ شخص شکی (یعنی بدبخت) ہے ، جِس کے پاس میرا ذکر ہو اور اُس نے مجھ پر درود نا پڑھا وہ شخص شکی (یعنی بدبخت) ہے “۔

:حوالہ جات
(مجمع الزوائد ۔ جلد 03 ، ص: 340 ، کتاب ہم صوم ، حدیث: 4773)

:حدیث 02
جو لوگ اپنی مجلس میں اللہ کا ذکر کریں اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بنا درود پڑھے اٹھ گیے, تو ان کا وہاں سے اٹھنا ایسے ہے جیسے وہ مردہ گدھے کے پاس سے اٹھے ہوں۔

:حوالہ جات
(امام بیہقی – جلد 02، ص: 210 ،حدیث: 1070)

:حدیث 03
حضرت عبد اللہ ابن عباس رَضِیَ اللهُ عَنْهُ سے روایات ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
“جو مجھ پر درود پڑھنا بھول گیا اس نے جنت کا راستہ چھوڑ دیا”

:حوالہ جات
(سنن ابن ماجہ ، جلد: 01 ، ص: 294 ، کتب اقامت عصمت السنت فیہ حدیث: 908)

:حدیث 04
حضرت علی ابن ابوطالب رَضِیَ اللهُ عَنْهُ سے روایات ہے کے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔
“بخیل ہے وہ جس کے سامنے میرا ذکر ہوا اور اُس نے مجھ پر درود نہ پڑھا”

:حوالہ
جامع ترمذی ، جلد: 05 ، ص: 551 ، کتاب نمبر 48 – کتاب الدعوات ، حدیث: 3546

الحمدللہ ہم اہلِ سنت کی ہر مجلس میں درودِ پاک کی کثرت ہوتی ہے اس لیے ہمارے علماء اپنی تقریروں میں بھی درود پاک پڑھتے ہے اور وہ جن کے پوری تقریر بس شرک بدت پر خاتم ہوجاتی ہے انکے دل عداوت میں اتنے گندے ہوگئے ہیں کہ انہیں درود پڑھنا بھی اب غلط لگنے لگ گیا ہے ہمیں اللہ سے دعا کرنی چاہیے کہ ہمیں درود شریف پرھنے والوں میں شامل کردے۔

durood na parhna yah bukhal krny ky nuqsanat