سیدہ ام عبداللہ

:حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں

جوشخص ایک نیکی لایا اس کو دس گنا بدلہ ملے گا ۔ اور جو شخص ایک بدی لا یااس کا بدلہ اس کی مثل ہو گا۔ کیونکہ گناہ اگرچہ ایک ہے لیکن اس کے پیچھے دس برائیاں ہوتی ہیں ۔

 وہ ابلیں ملعون کوخوش کرتا ہے ۔

  وہ جنت سے دور ہو جا تا ہے۔-

  وہ دوزخ کے قریب ہو جا تا ہے۔-

  اس نے اپنے نزدیک کی سب سے پیاری شے اپنی جان کو اذیت پہنچائی ۔-

 اس نے اپنے باطن کو نجس کر دیا جو اس سے پہلے پاک تھا۔-

اس نے اپنے متعلقہ فرشتوں کو اذیت پہنچائی ۔-

 اس نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کوان کے روضہ اقدس میں غمگین کیا۔-

 اس نے اپنی جان پر آسمانوں اورز مین اور سب مخلوقات کو نافرمانی کا گواہ بنایا۔-

  اس نے سب آدمیوں کی خیانت کی اور رب العالمین کی نافرمانی کی ۔-

:ایک پتھر کی حکایت

موسی علیہ السلام کا کسی جگہ سے گزر ہوادیکھا کہ ایک پتھر زارو قطار رورہا ہے ۔ پو چھا کیوں روتا ہے۔ کہا جب سے میں نے یہ آیت سنی ہے( و قودها الناس ولـحـجـارة ) کہ جہنم کا ایندھن آدمی بھی ہے اور پھر بھی اس وقت سے مارے خوف کے ڈر رہا ہوں ۔ حضرت موسی علیہ السلام نے دعا کی کہ یا اللہ اس پتھر کو ہم میں نہ ڈالا جاۓ پھر بہت خوش ہوا اور رونا موقوف کر دیا ۔ موسی علیہ اسلام آگے بڑھ گئے ۔ ایک مدت بعد موسی علیہ السلام وہاں سے گزرے تو دیکھا پھر وہ پھر رورہا ہے ۔ پوچھا اب کیوں روتا ہے جبکہ تیری تسلی کر دی گی تھی اور تجھ کو بشارت بھی مل گئی تھی ۔ کہا اے موسیٰ علیہ السلام وہ بشارت تو رونے ہی کی بدولت ملی تھی تو اب رونے کو کیوں چھوڑدوں جس کی بدولت اتنی بڑی دولت ملی ہے ۔ (فائدہ) ایسا ہی انسان کو بھی کرنا چا ہیے کہ اگر توبہ واستغفار اور دعا کرکے مصائب سے نجات پا جاۓ تو اس سبق کو چھوڑے نہیں تا کہ نعمت زائل نہ ہو جاۓ ۔خوف خدا سے نکلا ہوا مومن کی آنکھ سے ایک قطرہ دنیا سے اور ایک سال کی نفلی عبادت سے بہتر ہے ۔اورعظمت خداوندی اور اس کی قدرت میں ایک گھڑی فکر کرنا ساتھ دن کے روزوں اور ساٹھ راتوں کی عبادت سے بہتر ہے۔

:اللہ تعالی بندہ کی توبہ کا منتظر ر ہتا ہے
:آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا
اللہ تعالی رات کے وقت اپنے ہاتھ کو پھیلا دیتے ہیں ۔ تا کہ دن کا گناہ گارتو بہ کر لے اور اس طرح سے اپنے ہاتھ دن کے وقت پھیلا دیتے ہیں تا کہ رات کا گناہ گارتو بہ کرے ۔ تو بہ کی قبولیت کی سہولت اس وقت تک قائم رہے گی جب تک کہ سورج مغرب سے طلوع نہ ہو۔

(اللہ اکبر )

 شیطان ملعون کہتا ہے کہ جب تک ابن آدم زندہ ہے میں اسے بہکاترہوں گا ۔ اللہ تعالی نے فرمایا کہ قسم ہے( مجھے اپنی عزت کی کہ جب تک ابن آدم کیآخری سانس سے میں تو بہ کا درواز کھلا رکھوں گا )اس کا یہ مطلب نہیں کہ انسان گناہ کر تارہے اور کیسے کریں مرتے وقت تو بہ کرلونگا۔ یہ تو اللہ پر ہے کہ وہ مرتے وقت ہمیں تو بہ کا موقع دے یا نہ دے۔

:تو بہ اوراستغفار میں فرق

استغفار کا مطلب ہے کہ جو ہم نے پچھلے گناہ کیئے ہیں ان پر ہم استغفار کریں اورتو بہ کا مطلب ہے کہ جواب ہم نے موجود و گناہ کیا ہے اس پر تو بہ کریں ۔

اللہ تعالی کے ذکر کی اہمیت:اللہ تعالی فرماتا ہے کہ تم زمین پر میرا ذکر کرؤ میں آسمان پر تمہارا ذکرکرونگا۔ مطلب یہ کہ میں اپنی رحمتوں میں تم کو یا درکھوں گا۔

سبحان اللہ

:جمعہ کے دن درود پاک پڑھنے کی فضیلت
سب دنوں میں سے بزرگ دن جمعہ کا دن ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہر امت کے لیے اللہ تعالی نے ایک ایسا دن مخصوص کیا ہے ۔ جس میں وہ بہت زیادہ عبادت کرتے تھے میری امت کو جمعہ کا دن دیا گیا ہے کہ وہ سب دنوں سے افضل ہے ۔ یہ مسلمانوں کے لیے عید کے دن کی حیثیت رکھتا ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ بہتر دن جس میں آفتاب چمکا جمعہ کا دن ہے ۔ اسی دن حضرت آدم علیہ السلام پیدا ہوۓ ۔ اس روز زمین پر آۓ اس دن انکی توبہ قبول ہوئی اس دن وصال ہوا اسی دن قیامت بر پا ہو گی جمعہ میں ایک ایسی ساعت ہے کہ اگرکسی مسلمان کومل جاۓ اور وہ نماز پڑھتا ہواور اللہ سے سوال کرتا ہو تو اللہ کریم اس کو وہی سے عنایت کر دیتے ہیں ۔ جمعہ کا دن ایام کا سردار ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ذات اقدس مخلوق کی سردار ہے ۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ مجھ پر جمعہ کے دن درود پاک کی کثرت کیا کرو کیونکہ میری امت کا درود پاک جمعہ کے روز میرے سامنے پیش ہو تا ہے اور جس نے درود پاک بکثرت پڑھا ہو گا اس کی منزل مجھ سے زیادہ قریب ہوگی ۔
 :جامع صغیر
حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت سید ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمایا کہ جوشخص شب جمعہ میں دو رکعت نفل پڑھے اور ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے ساتھ آیت الکری پانچ مرتبہ اور سورہ اخلاص پندر و مرتبہ پڑھے اس کے بعد ایک ہزار مرتبہ یہ درودشریف پڑھے۔

الهـم صـل على سيدنا محمدن النبی الامی تو بلاشبہ دوسرا جمعہ آنے سے قبل و خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زیارت کرے گا ۔ اور جس نے زیارت کی اس خوش نصیب کے لیے جنت ہے ۔ اور اس کے تمام گناو معاف کر دیئے جائیں گئے ۔

:انسانی بخل

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفر مایا کہ انسان کا بیجل کافی ہے کہ جب اس کے پاس میر اذکر ہو اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے مفاخر اسلام میں ہے کہ جوشخص جمعہ کے دن عصر کی نماز کے بعد جاۓ نماز سے اٹھنے سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر 80 مرتبہ درود شریف پڑھے گا اس کے 80 برس کے گناہ معاف ہوں گے ۔
پیراور جمعہ کے روز در ودشریف پڑھنا : حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے بھائیو مجھ پر ہر پیر اور جمعہ کے روز درودشریف پڑھا کرو میں وصال کے بعد بھی بلا واسط تم سے تمہارا درودسنتا رہوں گا۔ (بحوالہ مقام رسول ہ، 554 )
حدیث پاک میں ہے کہ جوشخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درودشریف پڑھنا بھول گیاوہ جنت کا راستہ بھول گیا۔ درج ذیل اوقات میں درود شریف پڑھنا مکروہ ہے لہذا ان مواقعوں پر درود شریف پڑھنے سے اجتناب کیا جاۓ ۔
ممنوعہ مقامات
بد بووالی جگہ
ناپاک جگہ
ممنوع اوقات

  •  پیشاب یا پا خانہ کے وقت
  •   چھینک کے وقت
  •   تعجب کے وقت
  •   ٹھوکر کھانے کے وقت
  •  جانور ذبح کرنے کے وقت
  •  ۔بیچنے کی چیز کی تشہیر کے لئے
  •   مباشرت کے وقت
  •  غسل کے وقت
  •  حرام اشیاء کے استعمال کے وقت
  •   بد بو والی اشیاء کے استعمال کے وقت مثلا حقہ سگریٹ وغیرہ کے وقت

Hir Gunah Ki Das Buraian