اسلام آباد کا ایک ساتھی جوحضرت پروفیسرباغ حسین کمال صاحب رحمتہ اللہ علیہ کا مرید تھا۔ تفہیم اورتخیل ذکرکو نہ آسکا۔ اس نے جمعۃ المبارک کی نماز مقامی مسجد میں ادا کی پھر اپنے کواٹر پر چلا گیا اور سو گیا۔ تو اس کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خواب میں زیارت ہوئی اس نے دیکھا کہ ایک گلی ہے اس میں وہ کھڑا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لاتے ہیں اور اس سے مخاطب ہو کر فرماتے ہیں ۔

کہ دیکھو جو آج دنیا میں امت مسلمہ کو پریشانی ہے ،مسلمان پریشان حال ہیں اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ اسم ذات کا ذکر چھوڑ بیٹھے ہیں میں تمہیں تلقین کرتا ہوں کہ تم لوگوں کو ذکر اسم ذات کی دعوت دو ۔ اتنی بات کی اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ساتھ والے گھر تشریف لے گئے ۔ اندراہل خانہ سے یہی بات کی ہے وہ ساتھی کہتا ہے کہ میں باہر یہی بات سن رہا ہوں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لاتے ہیں ، دوسرے گھر میں داخل ہو جاتے ہیں ۔ یہی بات وہاں بھی کہنے کی اس کو آ واز آتی ہے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تیسرے گھر میں چلے جاتے ہیں اور اس اہل خانہ کو بھی یہی بات کہتے ہیں کہ بھئی آپ لوگ جو ہیں وہ ذکر کی پابندی کریں اور دوسرے لوگوں کو تلقین کر یں کہ وہ ذکر کیا کریں۔

اللہ اللہ اللہ

Musalmamo Ki Pareshani Ki Wajah