میرے ایک پیر بھائی جو ماشاءاللہ خود بھی ذکرکرتے ہیں اور اپنے والدین اہل خانہ کوبھی ذکر کراتے ہیں بتاتے ہیں کہ میرے والد صاحب کا انتقال ہوگیا فوت ہونے کے بعد والد صاحب روحانی طور پر اپنے اس بیٹے کو ملے ۔ بیٹے نے پوچھا ابا جان سنائیں قبر میں کیا معاملہ پیش آیا؟ والد صاحب نے بتایا کہ بیٹا چونکہ تم نے مجھے ذکر اسم ذات کا عادی بنایا ہوا تھا ۔

بس اسی ذکر کی بدولت مجھے پتا ہی نہیں چلا کہ میں مر گیا جب تم گھر والوں نے رونا شروع کیا تو مجھے معلوم ہوا کہ میں مرگیا ہو ں, یعنی مجھے موت کی کوئی تکلیف نہ ہوئی ۔ پھراس کے والد صاحب نے بتایا کہ بیٹا اب اللہ رب العزت نے قبرمیں میری ڈیوٹی لگائی ہے کہ جس طرح تو دنیا میں اللہ کا ذکرکرتا تھا یہاں ذکر کروں اور کراؤں ۔ اس کے والد صاحب نے کہا کہ اب صبح اور شام کے بعد میری قبر میں محفل ذکر ہوتی ہے میں ذکرکرواتا ہوں اور قبرستان کے مردے میری قبرمیں جمع ہوکر اللہ کا ذکرکرتے ہیں ۔ تو معلوم ہوا کہ دنیا میں ذکر کا عادی شخص قبر میں بھی اللہ کا ذکر ہی کرے گا۔

Zikr Ki Addat Qabbar Me Bhi Barqarar