درود کائنات ہر دور میں افضل ترین درود پاک گردانا گیا ہے حتی کہ نبی کونینﷺ کی بعثت سے قبل بھی اس کی فضلیت مسلم تھی ۔ یہ چھوٹا سا جامع ، جمعہ کے دن کا خصوصی وظیفہ ، کثرت ثواب کا حامل ، زیارت صاحب الاسراءﷺ کا سبب ، مغفرت کی دعا ، بلندی درجات کانسخہ مشکل کشائی اور کشف کا پرتا ثیر درود پاک ہے۔ نماز کے بعد کا یہ ایک تخصیصی درود پاک ہے۔ اس درودشریف کے مرکزی الفاظ نبی الامی ہیں جن سے حضرت محمدﷺ کی ذات اقدس کو ان تخصیصی صفات سے ہدیہ عقیدت پیش کیا جا تا ہے۔

نبی: اللہ خیرالحاکمین نے حبیب محترمﷺ کی دوصفات نبی الامی کا قرآن مجید میں ذکر فرمایا ہے ۔ اللہ خیرالناصرین نے رسول مبین ﷺ کو ہدایت کے لیے نبی معبوث فرمایا۔ آپ ﷺ اولین بنی ، آخرین نبی اور امام الانبیاء ہیں ۔ تمام کائنات کے نبی ہیں ۔ اور نبوت کی تمام صفات جمیلہ آپﷺ کے وجود مسعود میں مجتمع ہیں۔
امی: آمی میں یانسبتی ہے ۔ام سے مرادام القری ہے اور ام القری کا دوسرانام مکہ معظمہ ہے یعنی مکہ مکرمہ کے ہاشمی خاندان میں پیدا ہونے والا نبی مکرم محمدﷺ ۔

 

اسلام دین فطرت ہے اللہ رب کائنات نے قرآن مبین میں اور حبیب کرم نے اپنی احادیث مبارکہ میں کا ئنات میں مختلف چیزوں کے جو حقائق بیان کیے.جس نے ان کو زمانہ در زمانہ سائنسی ترازو پر پرکھا تو اس کی عقل دنگ رہ گئی اس کی بے شمار مثالیں ہیں سیل با خلیہ جسم انسانی بلکہ ہر زندہ شے کے جسم کی بنیادی اور خود کاراکائی ہے ۔ اس طرح انسانی جسم دراصل اربوں خلیوں کا ایک متوازن مجموعہ ہے ۔ یہ خلیے مختلف افعال کی انجام دہی کے لیے ساخت اور کار کردگی کے لحاظ سے مختلف اور مشابہ ہیں مشابہ افعال والے خلیے مل کر بافت ( Tissue ) بناتے ہیں ، یافتیں مل کرا عضا اور اعضامل کر نظام اور نظام بن کر جسم بتاتے ہیں۔

فرد کی ابتدا صرف ایک خلیے سے ہوتی ہے جسم کے تمام خلیے اس اولین خلیے سے پیدا ہوتے ہیں ۔ خلیے کے مرکزی حصے نیوکلیس ( Nucleus ) میں جینز چھوٹی اکائی کی صورت میں مخفی وراثتی اطلاعات کا ایک جامع پروگرام ہو تا ہے۔ زندگی کے ہر قدم پر شخصیت کی مکمل تعمیر اور نشوونماجیز کے اسی منظم پروگرام کی ہدایات اور کنٹرول کے تحت ہوتی ہے ۔

خلیے کے اندر مرکز میں ایک مادہ ہوتا ہے جسے ڈی این اے کہتے ہیں ۔ یہ مادہ ڈی اکسی رائیبو نیوکلک ایسڈ کامخفف ہے۔ یہ اپنے آپ کو دھا گوں کی شکل میں ترتیب دیتا ہے جسے کروموسومز کہتے ہیں کروموسومز پر جینز ہوتے ہیں ۔ ڈی این اے (جنیاتی مواد) انسانی ساخت کا فارمولا ہے ۔ڈی این اے میں کیمیائی زبان میں انسان کی پوری زندگی کے حالات موجود ہوتے ہیں اس طرح خون کے اندر بھی کیمیائی زبان میں حالات وکردار ،اشکال اور بیماری اور صحت کے سب حالات موجود ہوتے ہیں ۔ جینز میں مختلف النوع امتزاج پیدا ہوتا ہے جس سے تنوع اور وراثتی تغیرات نمودار ہوتا ہے اور پہلی سے دوسری نسل میں تبد یلی سے بچوں کی وراثتی خصوصیات میں نیا کر دار شامل ہو جا تا ہے ۔ ڈی این اے وراثتی مادہ ہے اور خلیے کے تمام کام اس کے تابع ہوتے ہیں ۔

جسم تمام خلیوں کی مشترکہ آواز ہے جب خلیے ٹھیک حالت میں کام کرتے رہے ہیں تو انسانی جسم صحت مند اور بہتر صورت میں ہوتا ہے جب خلیے ہے قابو ہو جاتے ہیں تو بیماریاں پیدا ہو جاتی ہیں ۔ آج ڈی این اے ہمارے ہاتھوں میں ایک کھلونا بن کر رہ گیا ہے ۔ ہم ایک جینز کے کسی بھی مخصوص مقام سے ڈی این اے کا کوئی ٹکڑا نکال سکتے ہیں اور داخل کر سکتے ہیں ۔ غلط کام کرنے والی یا خراب جینز کوکاٹ کر نکالا جا سکتا ہے اور تندرست نارمل جینز کو داخل کیا جا سکتا ہے ۔ ہر انسانی خلیے میں 46 کروموسومز ہوتے ہیں جو کہ 23,23کے دوسیٹ جوڑوں کی شکل میں ہوتے ہیں ۔ ہر جوڑے کا ایک کر موسومز ( نر ) والد کی طرف سے ہوتا ہے جبکہ دوسرا( مادہ ) والدہ کی طرف سے ہوتا ہے۔ خلیہ کے تجر بہ سے مندرجہ ذیل امورسامنے آتے ہیں.

  1.  خلیہ دراصل انسانی جسم میں حقیقت مطلق کی فعلی اکائی ہے جو انسان کے مشتر کہ مفاد کا محافظ ہے۔
  2.  خلیے کی تعداداللہ خالق الباری کی وحدانیت کا اظہار کرتی ہے اور خلیے میں اللہ رب کائنات کی شناخت ہے۔
  3.  اگر انسان اپنے خلیے اس کے افعال اور تعداد پر غور کرے تو اللہ مالک القدوس کی ذات واحد کو سمجھنا آسان ہو جا تا ہے اور انسان آفاقی نظام کا گرویدہ ہو جا تا ہے۔ خلیے اور انسان کا تعلق ، انسان اور خداوند واحد سے تعلق ظاہر کرتا ہے۔
    خلیہ آفاقی نظام کا حامل ہے اور انسان کو اللہ ذات احد تک رسائی کا زینہ فراہم کرتا ہے۔
  4. خلیہ انسان اور اللہ ذات یکتا کے تعلق کو ظاہر کرتا ہے کہ واقعی اللہ خالق کا ئنات ہے اور انسان کی شہ رگ کے قریب ہے۔
اللہ ذات واحد

انسانی خلیے میں کروموسومز کی تعداد                          46

علم جفر ( قرآنی ریاضی کے مطابق جمع)                      6+4

یہ جمع اکائی اور د ہائی کو جمع کر کے کی جاتی ہے         10

صفر کی کوئی حیثیت نہیں ہے                                      0

اللہ ذات واحد کا عد دظاہر ہوا                                        1

:حدیث مبارکہ

مخزن اسرار ﷺ کا ارشاد ہے کہ مومن کا خواب نبوت کے چھیالیس 46 حصوں میں سے ایک ہے ۔ معدن اسرار ﷺ پر وحی نال ہونے سے قبل چھ ماہ کا عرصہ  سچے خوابوں کے سلسلے پر محیط تھا اور آپ کی نبوت کا عرصہ مبارک۲۳ سال ہے۔

 :سائنس کی دریافت

سائنس نے تو انیسویں صدی کے آخر میں انسانی خلی میں کر موسومز کی تعداد 46 دریافت کی جن کا انسانی جسم میں اہم کردار ہے۔ یہ شخصیت کو بنانے اور غیر فعال ہو کر بعض دفعہ بگاڑتے بھی ہیں اور شخصیت کی فطرت کو تبد یل کر کے چار چاند بھی لگا سکتے ہیں ۔ جبکہ حکیم انسانیت اور پیغمبر اسلام نے بہت عرصہ قبل یہ راز بتا دیا تھا کہ مجھ پر درود کا ئنات پڑھو جس کے حروف کی تعداد 46 ہے ۔ تمہارے کروموسومز میں نورانی شعائیں مرتکز کرے گا۔ تمہاری شخصیت نکھرے گی اور جسمانی اور روحانی خرابیوں کوزائل کر کے تمہاری وارثتی اکائی کوایک نئے سنہری روپ میں  ڈھالے گا ۔ کیا اس پر عقل دنگ نہیں رہ جاتی ۔ یہ اتفاق نہیں بلکہ منظر نسبتی تعلق ہے جس سے اہل معرفت آ گاہ ہیں۔ یورپ کے سائنس دان حقیقت تک پہنچ کر بھی منکر ہیں ۔

درود کائنات کے حروف

درود کا ئنات حروف اور عدوی نظام پرمشتمل بے شماراسرار کا حامل ہے۔ اللهم صل على محمد النبي الأمي وعلى آله وصحبه و بارك وسلم

1   ….  ا

2  …. ل

3  …. ل

4  ….  ھ

5  …. م

6  …. ص

7  …. ل

8  …. ع

9  …. ل

10 …. ی

11 …. م

12 …. ح

13 …. م

14 …. د

15 …. ن

16 …. ا

17 …. ل

18 …. ن

19 …. ب

20 …. ی

21 …. ا

22 …. ل

23 …. ا

 

درود کا ئنات کے خصائص

اللهم صل على محمد النبي الا مي وعلى آله وصحبه و بارك وسلم

یا اللہ (عز وجل ) محمد ( ﷺ﴾ کی نبی پر اور آپ کی آل پر اور آپ کے صحابہ پرشرف فضیلت نازل فرما اور برکتیں عنایت کر اور سلامتی سے نواز دے ۔

یہ درودشریف ہرکسی کو پڑھنے کی عام اجازت ہے ۔

اگرچہ ہر درودشریف کی فضیلت مسلم ہے لیکن اس درودشریف کو مندرجہ ذیل خصوصیات کی بناپر کثیر تعداد میں پڑھیں ۔

ملائکہ، جنات اور انسانوں کے علاوہ ہر ذی روح چیز کا اس کی اپنی زبان میں یہ مقبول ترین درودشریف وظیفہ اور ورد ہے ۔

یہ ایک تخصیصی معرفت کا درودشریف ہے حکم الہی کے مطابق ہی اکرم گوخراجعقیدت پیش کرنے کا بہترین ذریہ ہے۔

اس درودشریف کے پڑھنے سے کشفی اورسخیری صلاحیت حاصل ہوتی ہے اورامور خیر وشر سے آ گا ہی ملتی ہے۔

رسول کریم کا یہ پسند ید ترین درودشریف ہے ۔ تمام سابقہ انبیاء کرام کے ور داور وظائف کا ثواب اس در ودشریف میں سمود یا گیا ہے ۔

یہ درودشریف مختصراور جامع ہے مسلمانوں کے لیے ہر مشکل کا حل ہے اور ہرجسمانی اور روحانی مرض کا علاج ہے ۔

Zikr Ki Qabulyat Ka Ishara

اس درود شریف کو بہترین شرف مقبولیت کے وقت ( ہر رات دس بج کر ایکمنٹ سے لے کر بیس منٹ تک﴾ اگر پڑھا جاۓ تو انشاءاللہ اجابت اورمشکل کشائی ہوگئی۔ یہ درودمغفرت ہے حدیث شریف کی کتابوں میں حضرت ابو ہریرہ اور حضرت سہیل بن عبد اللہ سے اس سے ملتا جلتا درود شریف بھی روایت ہے جس کے پڑھنے سے اسی سال کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں ۔ اس درودشریف کے پڑھنے سے خصوصی طور پر انوارالہی کی بارش ہوتی ہے ۔حضرت محمد ﷺ کا تقرب اور دیدار نصیب ہوتا ہے۔

یہ درودشریف ایک ابدی راز ہے جو کہ اس کے حروف اور عددی نظام میں پوشیدہ ہے مثلا اس کے حروف کی تعداد 46 اوران کے اعداد 1281 ہیں ۔ان پرغورفکر سے عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ تصوف وسلوک کے سلسلہ اویسیہ ( کمالیہ ) کو اس درود شریف کی خصوصی نسبت عطا کی گئی ہے ۔ کیونکہ اس سلسلہ کے بانی حضرت باغ حسین کمال نے اس درودشریف کو کثیر تعداد میں پڑھ کر امت مسلمہ میں اولیت حاصل کی ۔

اکیسیویں صدی انفرادی اور اجتماعی طور پر کثیر تعداد میں درودشریف پڑھنے کی خصوصی طور پر ہرقمری ماہ کی دو، گیارہ ہیں اور انتیس تاریخ کو صلوۃ وسلام کی محفلیں منعقد کر کے ثواب حاصل کریں ۔

DNA Aur Durood-E-Kayanat