آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا آپ کی دعا کو اور طاقتور بناتا ہے ، یہ بات یقینی ہے کہ آپ کی دعا قبول ہوگی ، حوالہ کے لئے نیچے حدیث ملاحظہ کریں۔

ap-per-durood-bhejna-ap-ki-dua-ko-taqaat-war-bnata-hy

 

عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ میں نماز پڑھ رہا تھا، اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم موجود تھے، ابو بکر رضی اللہ عنہ اور عمررضی اللہ عنہ(بھی) آپ کے ساتھ تھے، جب میں (قعدہ اخیرہ میں) بیٹھا تو پہلے میں نے اللہ کی تعریف کی پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجا، پھر اپنے لیے دعا کی، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’’مانگو، تمہیں دیا جائے گا، مانگ تمہیں دیا جائے گا‘‘۔

درجہ: حسن دارالسلام
حوالہ: جامع الترمذی 593
کتاب میں حوالہ: کتاب 6 ، حدیث 50

کوئی درود پڑھتا ہے یہ ایسا ہی ہے جیسے کسی نے ایک غلام خریدا اور اسے آزاد کیا۔ جو بھی شخص خوشگوار چہرے کے ساتھ اپنے اللہ سے ملنا چاہتا ہے اسے لاتعداد درود شریف پڑھنا چاہئے۔ایک بڑے پہاڑ (احد) کے برابر انعام اس کو دیا جاتا ہے جو ایک مرتبہ درود پڑھے گا۔ تمام لوگوں کو اپنی عادات ، اسباب اور الگ الگ انداز میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا جائے گا، لہذا انسان پر زیادہ سے زیادہ درود پڑھنا واجب ہے۔

اگر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کا ذکر کیا جائے اور جو سنتا ہے لیکن درود شریف  نہیں پڑھتا تو سمجھ لو کہ وہ جنت کا راستہ بھول گیا ہے۔ آنحضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ” میں ان تمام لوگوں کے لئے دعاگو ہوں جو مجھ پر درود پڑھیں.” اگر کوئی بھی کسی بھی مقام سے ، دنیا کے کسی بھی حصے سے ، کسی بھی دور میں درود شریف پڑھتا ہے تو ، یہ اسی وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچ جاتا ہے۔

ap per durood bhejna ap ki dua ko taqaat war bnata hy