باغ حسین کمال ، اردو اور پنجابی کے نہایت جدید شاعر تھے ۔ ان کی شاعری حقائق حیات اور صوفیانہ تصورات کے باہمی نفوذ کی ایک جچی تلی مثال ہے۔ اردو میں غزل اور پنجابی میں کافی کہتے ہوۓ وہ اپنے شعوروجدان کی گہرائیوں میں سے ایسے ایسے آبدارموتی چن لائے ہیں۔

جن کی چمک مدتوں ماند نہیں پڑے گی ۔ عمر کے آخری چند برسوں میں انہوں نے اپنے علم وفن کو دینیات کے سپرد کر دیا تھا اور تصوف وسلوک کی ایسی منزلیں طے کی تھیں کہ ان کے متصوفانہ خیالات وانکشافات کی مثالیں صرف قرون اولی ہی میں دستیاب ہوسکتی ہیں ورنہ آج کل کم ہی صوفی باغ حسین کمال کے درجات تک پہنچ پاتے ہیں ۔

Ahmad Nadeem Qasmi