جبار مرزا

دنیا بھر سے سالانہ بمشکل ایک کھرب درود پاک جمع ہوتا تھا پھرجس تیزی سے ممبران میں اضافہ ہوا بڑھتا ہی چلا گیا تخمینہ ہے ا گلے برس یہ تعداد 10 کھرب تک پہنچ جاۓ گی سید ضمیر جعفری کے آبائی گاؤں چک عبد الخالق میں درود شریف کا ایک ایسا ادارہ قائم ہے جس میں دنیا بھر سے ہر سوموار کو بذریعہ ایس ایم ایس درود پاک جمع ہوتا ہے سینکڑوں، ہزاروں سے بڑھ کر اب اس ادارے کے ممبران کی تعداد لاکھوں تک پہنچ گئی ہے علامہ طاہرالقادری نے منہاج القرآن میں گوشہ درود پاک بھی چک عبدالخالق کی تحریک سے متاثر ہوکر قائم کیا تھا ، ساہیوال جیل میں بھی باقاعدگی سے ہرسوموار کو درود پاک جمع کرکے چک عبدالخالق بھجوایا جاتا ہے ساہیوال جیل کے اس قیدی کو سزا میں رعایت دی جاتی ہے جو ہفتہ وار درود پاک زیادہ سے زیادہ جمع کراتا ہے ،ساہیوال جیل میں ڈپٹی جیلر محمد اکرام درود شریف سیل کا انچارج ہے، میں نے اس ادارے پر جب پہلا کالم لکھا تھا تودنیا بھر میں اسکی 55 ہزار کا پیان تقسیم کی گئی تھیں ۔

Bagh Hussain Kamal Aur Sada-e-Kamal

چوہدری پرویزالہی نے اپنے وزارت علیہ کے دور میں پنجاب کے سکولوں کالجوں میں بھی درود شریف کے حلقے قائم کراۓ تھے ہر چند کہ پنجاب کے سارے تعلیمی ادارے تو نہیں مگر بیشتر ایسے ہیں جو با قاعدگی سے چک عبدالخالق کے حلقہ درود پاک میں اپنے حصے کا پڑھا گیا درود پاک بھجواتے رہتے ہیں پاکستان کے شہر مضافاتی علاقوں، شمالی علاقہ جات، آزاد کشمیراور مقبوضہ کشمیر تک لوگ درودشریف کے ناطے چک عبدالخالق سے جڑے ہوئے ہیں۔ سیاسی قیادت اورفوجی مجاہدین کی اکثریت بھی درود پاک جمع کرانے والوں میں شامل ہیں محسن پاکستان ڈاکٹرعبدالقدیرخان سے ایک بار میں نے درود پاک حلقے کا ممبر بنے کا کہا تھا۔

تو انہوں نے فرمایا تھا کہ پانچ نمازوں میں روزانہ جتنا درودشریف پڑھا جا تا ہے وہ ہر سوموار کو جمع کر لیا کریں اور جواس کے علاوہ میں پڑھوں گا نہ میں گنتا ہوں اور نہ ہی آپ اندازہ کرسکیں گے لہذا اسے گنے بغیر شامل کرلیا کریں ، بیگم عبدالقادرحسن رفعت آیا لاکھوں کی تعداد میں درود پاک جمع کراتی رہتی ہیں کئی وڈیرے، جاگیردار پروفیسرڈاکٹر اور قلمکار قانون دان درود پاک کے ناطے چک عبدالخالق کے رابطے میں ہیں۔

ناروے ، جاپان اور برطانیہ ڈنمارک میں بہت زیادہ درود پاک ادارے کے ممبران ہیں حیرت ہے جن جن ملکوں میں توہین آمیز خاکے بناۓ گئے تھے ان ملکوں میں درود پڑھنے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے پاکستان کے کئی شہروں میں اجمتائی اور سارے گھروں میں انفرادی طور سے درود پاک حلقے قائم ہیں جو براہ راست چک عبدالخالق سے وابستہ ہیں سید ضمیر جعفری کی ڈائیریوں میں بابا فاضلو کی بیری کا ذکر جابجاملتا ہے جس پر گاؤں کی لڑکیاں پینگ جھولا کرتی تھیں ، اسی بابا فاضلو کے پوتے سید حسنات احمد کمال نے درودشریف کا وہ حلقہ قائم کررکھا ہے حسنات احمد کمال چیک عبد الخالق کے قریبی قصبے لدھڑمنارو گورنمنٹ سکول کے پرنسپل ہیں شاعر ہیں ،انشا پرداز ہیں مذہبی سکالر ،خطیب اور روحانی پیشوا ہیں وہ سید ضمیر جعفری کے قریبی رشتہ داروں میں سے ہیں ،حسنات احمد کمال دن میں سکول اور بقیہ وقت اپنی تعمیر کردہ مسجد اور مدد سے میں گزارتے ہیں۔

انہوں نے باقاعدہ مختلف شہروں قصبوں ملکوں اور براعظموں کے رجسٹر رکھے ہوۓ ہیں ،جن میں ہر سوموار کی شام سے اگلی صبح تک آمد و درود پاک کا اندراج کرتے رہتے ہیں ، جس رفتار سے درود پاک جمع ہوتا رہتا ہے اسی تیز رفتاری کے ساتھ وہ عطیہ بھی کرتے رہتے ہیں 8 اکتوبر 2005 ء کے زلرلے میں ان 70 ہزارافراد کوفرداََ فرداََ ایک لاکھ فی شہید درود پاک ’’ملک‘‘ کیا گیا تھا، سیاچین میں برف کے تودے تلے آ کر شہید ہونے والی بٹالین کے مجاہدوں کو دولاکھ فی کس درود پاک عطیہ کیا گیا تھا اسی طر ح 16 دسمبر 2014 ء کو پشاور کے آرمی پلک سکول کے شہدا کو 3 لاکھ فی شہید درود پاک دیا گیا تھا ، ملک میں کوئی آفت آجاۓ زلزلے، سیلاب، بدامنی، وبائی امراض ، الغرض ہرقسم کی مشکل سے نجات کے لئے درود پاک عطیہ کیا جا تا ہے ، ہزاروں لوگ اپنے روزمرہ زندگی کی الجھنوں سے چھٹکارے کے لئے بھی درود پاک کا تحفہ لیتے رہتے ہیں مجھے بھی مہینے میں ایک کروڑ درود پاک کا تحفہ ملتا ہے جو پورا مہینہ میں لوگوں میں بانٹا رہتا ہوں۔

Bagh Hussain Kamal Aur Sada-e-Kamal

خاص طور سے جب کسی عزیزرشتہ دار یا دوست احباب کے کسی جنازے میں جاتا ہوں تو مرنے والے کے ایصال ثواب کے لئے پانچ لاکھ اور بعض صورتوں میں 10 لاکھ درود پاک دے آ تا ہوں دنیا میں کہیں بھی مسلمان قلمکارفوت ہو جاۓ تو اس کے لئے حسنات احمد کمال نے 10 لاکھ درود پاک کا کوٹہ مقرر کیا ہوا ہے شروع شروع میں پانچ لاکھ تھا مگر میری خواہش پر شاہ صاحب نے اہل قلم کا کوٹہ دگنا کر دیا تھا، یہ باتیں بڑی عجیب سی لگ رہی ہوگی مگر یہ دلچسپ اور ایمان افروز روحانی دنیا ہے ۔

میں جب پہلی بار 2007 میں سید ضمیر جعفری پرکھی جانے والی اپنی کتاب مزاح نگاروں کا کمانڈر انچیف کے سلسلے میں چک عبدالخالق گیا تو علاقے کے روحانی پشیوا بابا سید عبدالخالق کے آستانے گردوپیش کے قبرستانوں اور شخصیات سے ملنے کے بعد جب سید حسنات احمد کمال کی مسجد میں پہنچا تو وہاں تہہ در تہہ رجسٹررکھے ہونے کا سبب جاننا چاہا تو وہ جوں جوں اپنے درود پاک کے ادارے کی تفصیلات بتاتے گئے تو میری حیرتوں میں اضافہ ہوتا چلا گیا ،شاہ صاحب نے جب پاکستان اور بیرونی دنیا کے ممبران کے کھاتے ، انکے ایس ایم ایس با قاعدہ ہرممبر کا ایک نہر اور خاص طور سے جب یہ کہا کہ اگر ہمارے پاس درود پاک جمع نہ ہو اور ملک میں کوئی افتاد آن پڑ ھے تو پھر ہم درود شریف او ڈی کر دیتے ہیں اور ممبران کو ایس ایم ایس کر دیتے ہیں کہ معمول کی ہفتہ وار تعداد کے علاوہ دگنا درود پڑھا جاۓ

تا کہ ادارہ او ڈی سے نجات پا سکے ، میری پہلی ملاقات والے دن حسنات احمد کمال کے ادارے کی بیلنس شیٹ کے مطابق اس روز 27 کروڑ درود پاک ان کے پاس موجود تھا انکے سارے کھاتے اور درود پاک کے لین دین کے معاملات دیکھے تو میرے منہ سے بے اختیار نکلا کہ’’ درود شریف کا ورلڈ بیک‘‘ حسنات احمد کمال اکثر اپنے مرشد کے مزار پر مجھے چلنے کا کہا کرتے تھے جہاں ہر سال 22 مارچ کوروحانی اجتماع ہوتا ہے وہ موضع پنوال ہے جو چکوال شہر سے شمال مشرق میں 3 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے وہاں پروفیسر باغ حسین کمال کا آستانہ ہے 22 مارچ 2009 ءکو جب میں وہاں پہنچا تو پوری بستی درود شریف پڑھنے میں مصروف تھی اندرون پاکستان ، سعودی عرب ، افریقہ برطانیہ، کینڈا، امریکہ ،آسٹریلیا اور روس تک سے لوگ وہاں پہنچے ہوۓ تھے ڈنمارک اور بنگلہ دیش کے لوگ بھی تھے ، ہر کوئی اپنے ہمراہ ہزاروں لاکھوں درود پاک لے کر آیا ہوا تھا جو پروفیسر باغ حسین کمال کے بڑے فرزند صاحبزادہ قاضی مراد کمال جو آج کل سجادہ نشینی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ان کے پاس جمع کررہے تھے

بعداز نماز ظہر قاضی مراد کمال صاحب نے سالانہ کارکردگی کا گوشوارہ پیش کرتے ہوۓ کہا کہ ہماری بڑی کوشش تھی اس سال ایک کھرب درود پاک جمع ہومگر تمام تر کوششوں کے باوجود 95 ارب جمع ہو سکا ، اس کارگزاری کے بعد اس 95 ارب جمع شدہ درودشریف میں سے کچھ پاکستان کی سلامتی ، بقاء دفاع اور اس کی خوشحالی کے لئے اللہ پاک کے حضور پیش کر دیا گیا کچھ حاضرین اجتماع کی دعاؤں کی قبولیت اور حاجات روائی کے لئے محفل میں اجتماعی طور سے صدقہ کر دیا گیا اور بہت زیادہ حضرت نبی آخرالزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں بھجوادیا گیا تھا واپسی پر ہرکوئی انفرادی اور بعض اجتماعی طور سے زیادہ سے زیادہ درود شریف پڑھنے کے وعدے کے ساتھ رخصت ہورہا تھا میں کافی دیرتک موضع پنوال کے اس دارالفیضان میں ہزاروں لوگوں کے چہروں پر تبسم آفرینیاں شادکامیاں اور نور کی کرنیں اترتی دیکھتا رہا جو پنوال جیسی غیرمعروف بستی کو بقعہِ نور بناۓ ہوۓ تھا ۔

Bagh Hussain Kamal Aur Sada-e-Kamal

یاد رہے کہ ہر سال مارچ کے چوتھے اتوار کواجتماع ہوتا ہےاپنےاس روحانی سفر کی رود جب میں نے اپنے کالم میں لکھی جو روزنامہ جنگ میں 5 اپریل 2009 کو چھپی جسکا عنوان تھا’’ درودشریف کا ورلڈ بینک‘‘ تو حیرت کی انتہا نہ رہی کہ دنیا بھر سے لوگوں نے ای میل ،فیس بک ، ایس ایم ایس اور بذریعہ فون مجھ سے حسنات احمد کمال کا فون نمبر مانگا بہت ساروں نے روز نامہ جنگ کے مختلف شہروں میں قائم دفاتر میں رابطہ کرکے حسنات احمد کمال کا فون نمبر طلب کرتے رہے یہی وجہ تھی کہ اس سلسلے میں مجھے 21 دسمبر 2009 ءکوایک دوسرا کالم لکھنا پڑاجس کا عنوان تھا’ نجیب احمد زندہ ہے اس کالم میں حسنات احد کمال کا نمبرمحض اس لئے لکھا تھا کہ مجھ سے فون نمبر لینے کے مطالبے میں کمی لائی جا سکے ، پھر ایک تیسرا کالم جنگ ہی میں 20 جنوری 2011 کولکھا جس کا عنوان تھا’’ چلو چلو ساہیوال جیل چلو اور پھر چوتھا کالم ایسا ہلال امتیاز کیا کرنا 26 مارچ 2013 ء کو جنگ میں چھپا ان سب کالموں میں حسنات احمد کمال کا فون نمبر لکھا تھا، یہاں بھی لکھ دیتا ہوں تا کہ قارئین براہ راست حسنات احمد کمال سے رابطے میں رہیں ملاحظہ فرمائیں۔ 5427961 – 0300

جنگ کے قارئین کا حلقہ وسیع ہونے کی بنا پر اب دنیا بھر سے سالانہ10 کھرب سے بھی زیادہ درود پاک پنواں میں جمع ہورہا ہے ، درود شریف کے اس ورلڈ بینک نے ایک پرچہ بھی شروع کر دیا ہے جو درود پاک کے ممبران سے رابطے اقد فروغ کا ذریعہ ہے جسکا نام ہے صداۓ کمال ۔ اس کا دوسرا شمارہ سال 2016 ءکو آپ کے زیر نظر ہے ۔

Bagh Hussain Kamal Aur Sada-e-Kamal