حضرت پروفیسر باغ حسین کمال کے ایک پیر بھائی جو کہ صاحب کشف بھی تھے کسی محفل میں ذکر کروا رہے تھے کہ دوران ذکر انھوں نے مشاہدہ کیا اہل برزخ میں سے ایک فوت شدہ بندہ انھیں اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ چونکہ دوران ذکر بندہ مومن کی پوری توجہ ذکر کی طرف ہوتی ہے اس لئے اس اجنبی اہل برزخ کے بلانے پہ انھوں نے اس سے پوچھا کہ کیا بات ہے تم بار بار میری توجہ اپنی طرف کر نے کی کوشش کیوں کر رہے ہو ۔

 

اس نے کہا کہ جناب میں آپ کا شکر یہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ جب میں زندہ تھا تو ایک دفعہ مجھے آ پکی محفل ذکر میں بیٹھنے کا موقع ملا ۔ میں محض محفل ذکر میں شریک ہوا۔ ذکر کے طریقے سے نا بلند ہونے کی وجہ سے میں ذکر نہ کر سکامحض آنکھیں بند کر کے بیٹھا رہا۔اس نے بتایا کہ اس ذکر کی محفل میں بیٹھنے کے چند روز بعد اس کا اچانک انتقال ہو گیا۔ جب وہ قبر میں گیا تو قبر میں اس کا ملائکہ نے والہانہ استقبال کیا اور اسے خوب صورت محل میں بٹھا وہ بندہ حیران رہ گیا کہ وہ تو دنیا میں بہت گناہ گار انسان تھا اس نے ملائکہ سے پوچھا کہ اس کے اعمال تو بالکل اچھے نہیں تھے محض ایک عام مسلمان تھا پھر اسے ایسا عظیم مقام کیسے ملا۔ ملائکہ نے اسے بتایا کہ چند روز پہلے تو ایک اللہ والے کی محفل ذکر میں بیٹھا تھا یہ اسی ذکر کا انعام ہے وہ مرحوم دوران ذکر اس اللہ والے کاشکر یاداکر رہا تھا۔

Zikr Ki Mahfil Me Bethne Ka Ajr-o-Sawab